دفعہ 35Aکے تحفظ کی خاطر سبھی سیاسی پارٹیوں کا وجود ختم کرکے ایک واحد پارٹی تشکیل دی جائے تو اس کیلئے بھی تیار
سرینگر 31 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ سابق ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دفعہ 35Aکے تحفظ کی خاطر فوری طور پر کل جماعتی اجلاس طلب کرے۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کیلئے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ایک دوسری پر الزامات عائد کرکے سیاسی مفادات حاصل کرنے کے بجائے متحدہ طور پر خصوصی پوزیشن کا دفاع کیا جائے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ کے مرکزی دفتر پربلائی گئی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر ر شید نے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر زور دیا کہ وہ دفعہ 35Aکے تحفظ کی خاطر فوری طور پر کل جماعتی اجلاس طلب کرے۔پیپلز یونائٹیڈ فرنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران انجینئر رشید کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وقت بہت کم ہے لہٰذا ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے متحدہ طور پر خصوصی پوزیشن کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔انجینئر رشید کے بقول ’’میں عمر عبداللہ پر زور دیتا ہوں کہ وہ فوری طور پر سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلائے جہاں سبھی سیاسی پارٹیاں مشترکہ طور پر متفقہ لائحہ عمل تشکیل دیں گے۔ پیپلز یونائیٹیڈ فرنٹ ہر اُس کوشش کا بھر پور ساتھ دیگی جس کا مقصد خصوصی پوزیشن کا دفاع یقینی بنانا ہو‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ وقت کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے کل جماعتی اجلاس بلانے میں ناکام رہے تو پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ آگے آکر خصوصی پوزیشن کے تحفظ کی خاطر آل پارٹیز میٹنگ بلائے گی۔سابق ممبر اسمبلی لنگیٹ کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ریاست کو فی الوقت جس صورتحال کا سامنا ہے ، اس کیلئے نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور پیپلز کانفرنس جیسی پارٹیاں ذمہ دار ہے تاہم موجودہ نازک صورتحال کا تقاضا ہے کہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے متحدہ طور پر درپیش چلینجز کا مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کے دفاع کیلئے پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ کسی کیساتھ بھی چلنے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمر عبداللہ کل جماعتی اجلاس میں یہ فیصلہ لیتے ہیں کہ دفعہ 35Aکے تحفظ کی خاطر سبھی سیاسی پارٹیوں کی ذاتی شناخت ختم کرکے صوبائی سطح پر ایک مشترکہ پارٹی تشکیل دیتے ہیں، پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ اس کیلئے بھی تیار ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ دفعہ 35Aکا تحفظ یقینی بنانے کیلئے سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر کام کیا جائے اور اگر اس حوالے سے صوبائی سطح پر ایک مشترکہ سیاسی پارٹی وجود میں لائی جائے ، پی یو ایف اُس کو خیر مقدم کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون فراہم کریگی۔پریس کانفرنس کے دوران انجینئر رشید نے سہ طلاق بل پر پی ڈی پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مذکور پارٹی عین وقت پر جب کہ سہ طلاق معاملے پر اپنا مؤقف پیش کرنا تھا، پارلیمنٹ میں غیر حاضر رہی۔ادھر پیپلز مومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو یہ بات جاننی چاہیے کہ دفعہ 35Aصرف کشمیر کے مفاد میں نہیں بلکہ اس کا تعلق جموں اور لداخ کیساتھ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند عناصر جموی اور لداخی عوام کو خصوصی پوزیشن کے معاملے پر گمراہ کررہے ہیں لیکن میں یہاں یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ دفعہ 35Aکا برقرار رہنا جتنا کشمیر کیلئے اہم اور ناگزیر ہے اتنا ہی جموں اور لداخ صوبوں کیلئے ہیں۔ڈاکٹر شاہ فیصل نے اس موقعے پر جموں بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موصوف معاملے کی حساسیت کا ادراک کرتے ہوئے ریاست کے تشخص کو بچانے کیلئے سامنے آئے۔اس موقعے پر پیپلز یونائٹڈ فرنٹ نے دفعہ 35Aکے تحفظ کی خاطر عوامی سطح پر دستخطی مہم شروع کی۔
موجودہ کربناک صورتحال کیلئے این سی، پی ڈی پی اور پی سی ذمہ دار
عمر عبداللہ کل جماعتی اجلاس بلائے: انجینئر رشید