عوامی حکومت کے فوری قیام کیلئے اسمبلی الیکشن کے انعقاد پر دیا گیا زور
سرینگر 01 ، اگست ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس کا اعلیٰ سطحی وفد پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت وزیر اعظم نریندر مودی کیساتھ ملاقی ہوا جس دوران وفد نے وزیر اعظم کو ریاست کی موجودہ غیر یقینی اور کربناک صورتحال سے روشناس کرایا۔وفد نے مرکزی سرکار اور پولیس کی جانب سے اُٹھائے گئے حالیہ اقدامات کی روشنی میں کشمیری عوام کے اندر پائی جارئی بے چینی سے بھی وزیر اعظم کو واقفیت دلاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کیا جائے جس سے وادی کشمیر میں حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کا اعلیٰ سطح وفد جمعرات کو پارٹی صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں وزیرا عظم نریندر مودی کیساتھ ملاقی ہوا۔ وفد میں پارٹی کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ممبر پارلیمنٹ جسٹس (ر) حسنین مسعودی شامل تھے۔ خوشگوار ماحول میں منعقدہ میٹنگ کے دوران وفد نے وزیر اعظم نریندر مودی کو گزشتہ کئی دنوں سے ریاست میں فورسز کی اضافی کمک کی تعیناتی، راشن کا ذخیرہ کرنے، اہل خانہ کو وادی سے باہر بھیجنے، مساجد سے متعلق کوائف جمع کرنے وغیرہ جیسے احکامات کے ذریعے لوگوں میں پھیلی تشویش، بے چینی اور غیر یقینیت سے آگاہ کیا۔وفد نے وزیر اعظم پر باور کرایا کہ اگر چہ وادی کے حالات میں سدھار آرہا ہے ، امرناتھ یاترا خوش اسلوبی کیساتھ جاری ہے، ایک ماہ سے کم وقت میں 3لاکھ سے زائد یاتریوں نے گپھا پر حاضری دی، سیاحوں کی آمدمیں بھی روز افزوں اضافہ دیکھنے میں مل رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر حالیہ اُٹھائے گئے اقدامات سے پورا ماحول اثرانداز ہوا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ریاست خصوصاً وادی کی زمینی صورتحال سے تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسا کوئی بھی اقدام اُٹھانے سے گریز کیا جائے جس سے حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر میں جلد سے جلد الیکشن کا انعقاد کرکے لوگوں کو ایک جوابدہ حکومت فراہم کرے کیونکہ ریاست میں گذشتہ ایک سال سے گورنر راج نافذ ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا کہ وزیرا عظم نریندر مودی نے بھی وفد کے مطالبات پر اپنے خیالات کا بھر پور اظہارکیا۔
نیشنل کانفرنس کا اعلیٰ سطحی وفد وزیر اعظم نریندر مودی کیساتھ ملاقی
’’حالات کو خراب ہونے نہ دیا جائے، کشمیر دشمن اقدام سے گریز کیا جائے‘‘