وادی میں شدید بارشیں بیشتر علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی

شہر کاقلب لعل چوک پوری طرح سے زیر آب،عوام کو عبور مرور میں مشکلات، پانی دکانوں میں داخل

وادی میں شدید بارشیں بیشتر علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی

خراب موسم کے پیش نظر سالانہ امر ناتھ یاتراحتیاطی طوردوسرے روز بھی شڈول کے مطابق معطل
سرینگر 01 ، اگست ؍کے این ایس ؍ وادی کشمیر میں چند گھنٹوں کی شدید بارشوں کے بعد ندی نالوں میںتغیانی آئی ہے جس کے نتیجے میں یہاں اکثر علاقوں کی رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں ہیں ۔ادھر شہر سرینگر کے قلب لاچوک میں میں بارشوں کا پانی جمع ہونے اور نکاس آب کا انتظام نہ ہونے کے نتیجے میں پانی بڑے پیمانے پر جمع ہوکر متعدد دکانوں میں داخل ہو کر تاجروں کو نقصان سے دوچار کر دیا ہے۔ادھر نکاس آب کے لئے بہتر انتطامات نہ ہونے کے نتیجے میں مسافروں کو سخت عبور مرور میں سخت مشکلات کا سامناکرنا پڑ ۔ ریاست کے جموں کشمیر میں محکمہ موسمیات کی جانب سے4روزتک شدید بارشوں کی پیش گوئی کے بعدانتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے تحت یاترا دوسرے روز بھی معطل رہی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق بدھ اور جمعہ رات کی درمیانی شب گو سخت ترین گرمی کے بعد یکم جولائی کے صبح سویرے کئی گھنٹوں تک شدید بارشیں ہوئی جس کے نتیجے میں وادی کے بیشتر علاقوںکے ندی نالوں میں تغیانی آئی ہے جبکہ جب دریائوں اور نالوں میں سطح آب میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس دوران شہر سری نگر کے قلب لاچوک میں نکاس آب کابہتر انتظام نہ ہونے کے نتیجے میں پورے لاچوک میںپانی جمع ہوکر پورا علاقے دریا کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے نتیجے میں یہاں راہ گیروں کو عبور مرور میں سخت مشکلات کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ پانی دلکانوں اور یہاں چلنے والی گاڑیوں کے اندار داخل ہوا ہے ۔ جس کے بعد یہاں پورے علاقے میںٹریفک کی نقل حمل بھی رک گئی ۔علاقے میں موجوبیشتر دکانداروں نے بتایا پانی ان کے دکانوں میںداخل ہوا جس کے نتیجے میں تاجروں کو سخت نقصان سے دوچار ہونا پڑ ۔مقامی لوگوں نے بتایا یہاں بارشوں کے وقت انتطامیہ اور میو نسپل حکام نظر آتے ہیں لیکن یہاں کی تعمیر ترقی کے لئے صرف کاگی گھوڑے دڑا رہے ہیں ۔ادھرپانی جمع ہونے کے ساتھ ہی انتظامیہ نے پانی جمع ہونے والے علاقوں جو مکمل طور ڈوب گئے عینی شاہدین کے مطابق شہر کا تجارتی مرکزلالچوک پانی کے اندر مکمل طور ڈوب گیا جبکہ راجباغ ،جواہر نگر اور کرن نگر علاقوں کا بھی بہت ہی برا حال تھا۔سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے نتیجے میں ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھئے گئے اور بیشتر سکولی بچے یا تو سکول ہی نہ جاسکے یا وقت پر نہیں پہنچے۔دریں اثناء ضلع انتظامیہ نے پانی کی نکاسی کیلئے پمپ چالو کردئے ہیں۔کشمیر نیوز سروس سٹی رپوٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کچھ تاجروں اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہم یہ جانے سے قاصر ہیں کہ موٹروں کے بجائے سرکار یہاں مکمل نکاس آب کا انتظام کیو ں نہیں کر رہی ہے ۔انہوںنے بتایا دس منٹ کی بارش میونسپل کارپوریشن کی کام کاج پر اور ترقی کے پروجیکٹوں پر سوال کھڑا کر رہے ہیں ۔ تاہم بعد دوپہر3 بجے کے قریب لاچوک سمیت تمام علاقوں میں پانی نکالنے کا کام مکمل کیا گیا تھا ۔ ادھر وادی اور جموں میں محکمہ موسمیات کی جانب سے پہلے ہی کی گئی پیشگوئی کے مطابق جمعرات کو دوسرے روز بھی یاترا خراب موسم کے پیش نظر معطل رہی ہے جس دوران بیس کیمپوں سے کسی بھی یاتری کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.