مٹن ڈیلرز کے الزامات بے بنیاد ، مویشی حکومت کے منظور شدہ نرخوں پر دستیاب ہیں۔۔۔
کے این ایس۔۔۔۔ ڈائریکٹر امور صارفین و تقسیم کاری بشیر احمد خان نے کہا کشمیر میں اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہے اور لوگ افواہوں پر کان نہ دھریں۔کے این ایس کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوڈ اینڈ سپلائیز میں دو ماہ کا راشن دستیاب ہے ، ایل پی جی کی سپلائی 12 دنوں تک کےلئے سٹاک میں ہے جبکہ قومی شاہراہ کھلنے کی وجہ سے کشمیر میں سپلائی سروس بحال ہوگئی ہے جبکہ ضروری اشیاء کی سپلائی میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر-جموں قومی شاہراہ کی بحالی کے بعد اشیاء خوردنی کی قلت ختم ہوئی ہے کیونکہ مال سے بھری ہوئی گاڑیاں وادی میں پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے کے این ایس کے نمائندے کو مزید بتایا لوگوں کو کسی بھی ضروری اجناس کی قلت سے گھبرانا نہیں چاہئے اور محکمہ کو اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہے۔افواہوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ راشن کوٹہ میں کمی واقع ہوئی ہے تو انہوں نے کہا کہ راشن کوٹہ میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے لیکن صارفین کو اپنے متعلق تفصیلات اپنے اپنےاسٹوروں پر جمع کروانی چاہیے اور انہیں صرف پی او ایس مشینوں کے ذریعے راشن ملے گا۔ ہمارے ٹول فری نمبر پر کسی بھی وقت شکایت کے لئے صارفین ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ 18001807011۔کے این ایس نمائندے کے مطابق ڈائریکٹر نے وادی میں مٹن کے بحران اور اعلی نرخوں پر مویشیوں کی خریداری سے متعلق الزام کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ کچھ ڈیلر ہیں جو افراتفری پیدا کررہے ہیں کہ وہ اعلی نرخوں پر مویشی پال رہے ہیں اور وہ اعلی نرخوں پر فروخت کریں گے جبکہ ان کے انسداد شراکت دار حکومت کو مناسب ریٹ پر فروخت کررہے ہیں اور لوگ سرکاری قیمتوں پر ہی خرید رہے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ریٹ لسٹ تلاش کریں اور اگر کوئی آپ کو زیادہ قیمت پر دے رہا ہےاس سے سوال کریں اور اگر وہ راضی نہیں ہوئے تو ہم سے رابطہ کریں یا قریبی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائیں۔