سجاد لون نے توڑ دیا ناطہ،ڈاکٹرو فاروق کے نام وجوہات پر مبنی مکتوب روانہ
سری نگر19جنوری:کے این ایس پیپلز الائنس برائے گپکار میں ندرونی خلف شار منظر عام پر آنے کے بعدعوامی اتحاد میںترجمان اعلیٰ کے عہدے پر فائزپیلز کانفرنس کے سجاد غنی لون نے اتحاد سے علیحدگی اختیار کر لی ہے ۔اس سلسلے میں اتحاد کے اسرپرست ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کو جوہات مبنی ایک تفصیلی مکتوب روانہ کیا ہے جس میں انہوں نے حالیہ ڈی ڈی سی انتخابات میں الائنس کے امیدواروں کے مقابل میں درپردہ حمایت یافتہ پارٹی امیدواروں کو میدان میں کھڑا کرنے کے الزامات کھڑے گیے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجادغنی لون نے پی اے جی ڈی صدرڈاکٹرفاروق عبداللہ کوبھیجے گئے تفصیلی خط جسکی ایک کاپی کے این ایس کے پاس موجودہے ،نے لکھاہے کہ حالیہ ڈی ڈی سی انتخابات میں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ نے متفقہ طورپرجن ا±میدواروں کومنڈیت دیاتھا،ا±ن کیخلاف درپردہ طورپرپراکسی ا±میدواروں کومیدان میں ا±تاراگیا اوریوں الائنس کے ا±میدواروں کے حق میں پڑنے والے ووٹ کاٹے گئے۔سجاد لون نے اپنے خط میں لکھاکہ کل ا±ن کی اپنی پارٹی پیپلزکانفرنس کے قائدین کاایک اجلاس منعقد کیاگیا،جس میں اس مسئلے پرتفصیلی غورکیاگیا۔سجاد لون کے بقول اس میٹنگ میں ہم نے کل اپنے قائدین کا اجلاس طلب کیا اور اس مسئلے پر تفصیل سے غور کیا۔ اس میٹنگ میں سب سے اہم احساس یہ تھا کہPAGD کے جذبات کو زمین سطح پرکہیں موجود نہیں۔ یہ محسوس کیا گیا کہ مخلص اتحاد کے نتائج کا مطلب یہ ہونا چاہئے تھا کہ مخصوص حصے کے بجائے کے مجموعی فائدہ ہی بڑا ہے جبکہ الائنس میں ایسا کچھ نہیں تھابلکہ یہاں ڈی ڈی سی انتخابات کیلئے سیٹوں یاحلقوں کی تقسیم کے وقت بھی ایک کاپلرابھاری رہااوردوسروں کاپلرا خالی رکھاگیا۔اتنا ہی نہیں پی اے جی ڈی کے نامزد ا±میدواروں کیخلاف پراکسی کنڈیٹ میدان میں لائے گئے ،اوریوں الائنس کے نامزدکردہ کئی ا±میدوارصرف اسلئے ہارگئے کیونکہ پراکسی ا±میدواروں نے ا±نکے ووٹ کاٹے۔سجادغنی لون نے الزام لگایاکہ ایک پارٹی کے لیڈروں نے اپنے مفادات کوبچانے اورپروان چڑھانے کیلئے PAGDا±میدواروں کیخلاف اپنے ا±میدوارکھڑے کرکے الائنس کے بنیادی اصول کوبالائے طاق رکھا۔انہوںنے نیشنل کانفرنس کانام لئے بغیر لکھاکہ اپنی پارٹی اوراپنے ووٹ بینک کوبچانے کیلئے ایک مخصوص پارٹی نے اپنے لیڈروں اورکارکنوں کوکھلا چھوڑدیاتاکہ وہ درپردہ طورپرڈی ڈی سی الیکشن میں حصہ لیں۔انہوں نے لکھاکہ ایسا کرکے ایک پارٹی نے نہ صرف اتحاد کے بنیادی اصول کوتوڑابلکہ اس اتحاد میں شامل دوسری پارٹیوں کے ا±میدواروں کوالیکشن میں ناکام کرنے کاکام بھی انجام دیا،جو افسوسناک ہے۔سجادلون نے لکھاہے ”ہوسکتا ہے کہ ڈی سی ڈی کے انتخابات ادارہ جاتی اہمیت نہیں رکھتے تھے لیکن یہ انتخابات وقت کی نزاکت کے اعتبارسے انتہائی اہمیت کے حامل تھے۔ اورسب سے بڑی بات یہ کہ ڈی ڈی سی انتخابات کا تناظر سیاسی بہت اہم تھا۔سجادلون نے لکھاہے کہ 5اگست2019کے بعدیہ یہاں ہونے والے پہلے انتخابات تھے اوردوسری اہم بات یہ کہ ہماراپاس موقعہ تھاکہ ہم مشترکہ طورپرطاقت کامظاہرہ کریں۔ انہوںنے مزیدلکھاہے کہ انتخابات کے ذریعے ہم مضبوط متفقہ پیغام بھیج سکتے تھے لیکن ایسا نہیںہوسکا کیونکہ پراکسی ا±میدواروں نے الائنس کے نامزدا±میدواروں کوہرانے یاہروانے کاکام انجام دیا۔سجاد لون نے تفصیلی خط میں ساری باتوں کاذکرکیاہے کہ کن حالات میں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ معرض وجودمیں آیا،اوراسکے کیامقاصد تھے۔سجادلون نے ڈی ڈی سی انتخابات میں PAGDکی کارکردگی کوغیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے لکھاہے کہ ظاہری طورپر پی اے جی ڈی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی لیکن ہم اعدادوشمار کو چھپا نہیں سکتے۔انہوں نے لکھاہے کہ پی اے جی ڈی جتنے ووٹ اورجتنی نشستیں حاصل کرسکتی تھی ،ا±تنے ووٹ اورا±تنی نشستیں حاصل نہیں کرسکی۔سجادلون جوپیپلز الائنس برائے گپکاراعلامیہ کے ترجمان اعلیٰ بھی بنائے گئے ،نے ڈاخترفاروق کوبھیجے گئے خط میں لکھاہے کہ جب اس اتحادمیں شامل جماعتوں کے مابین چھوٹی باتوں پراتفاق نہیں اوراعتماد بھی نہیں توبھلا بڑے اوراہم مسائل ومعاملات پرکیسے اتفاق اوراعتماد ہوسکتاہے۔انہوں نے لکھاہے کہ PAGDمیں شامل جماعتوں کے درمیان اعتمادکافقدان پایاجاتاہے اوریہ صورتحال ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران پیداہوئی اوراس کوپھرتقویت ملی۔سجادلون نے اپنے خط میں تمام دیگرباتوں کاذکر کرنے کے بعدآخر میں لکھاہے کہ ہمارے لئے (پیپلز کانفرنس) یہ مشکل ہے کہ ہم پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ میں قائم رہیں ،اسلئے ہم اس اتحادسے علیحدگی اختیار کرتے ہیں۔سجادلون نے مزیدلکھاہے کہ میں یہ واضح کرناچاہتاہوں کہ ہم PAGDکوطلاق دیتے ہیں لیکن اس اتحاد یاالائنس کے مقاصدکی پاسداری کرتے رہیں گے۔