ہندوستان اور پاکستان مل کر دوطرفہ مسائل پر سنجیدگی سے بات چیت کریں: انتونیو گوترس

ہندوستان اور پاکستان مل کر دوطرفہ مسائل پر سنجیدگی سے بات چیت کریں: انتونیو گوترس

دوہمسایہ ممالک کے درمیان کوئی بھی فوجی تصادم دونوں ملکوں اورپوری دنیا کےلئے’ تباہی‘ کاموجب بن سکتا ہے
سری نگرکے این ایس اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کےلئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ ملکردوطرفہ مسائل پر سنجیدگی سے بات چیت کریں۔انہوں نے خبردارکیاکہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ان دوہمسایہ ممالک کے درمیان کوئی بھی فوجی تصادم دونوں ملکوں اورپوری دنیا کےلئے’غیر منطقی تناسب کی تباہی‘ثابت ہوگا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا’ٹھیک ہے ، میں نے بیان میں کیا کہا، بدقسمتی سے وہی ہے جو میں آج کہہ سکتا ہوں‘۔انہوں نے کہاکہ میرا مطلب ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ اس صورتحال یعنی لائن آف کنٹرول پرآئے دنوںپیداہونے والی کشیدگی کو ختم کرنا بالکل ضروری ہے۔انتونیوگوتریس کشمیر کی صورتحال پر ہندوستان اور پاکستان کے مابین تناو¿کے تناظرمیں ایک پاکستانی صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ اس سوال نے انتونیوگوترس کے اُس بیان کا بھی حوالہ دیاگیا،جوانہوں نے اگست2019میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر جاری کیا تھا جہاں انہوں نے زیادہ سے زیادہ صبروتحمل کی اپیل کی تھی۔جمعرات کو اپنی پریس بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس کاکہناتھاکہ میرے خیال میں ، یہ بالکل اورانتہائی ضروری ہے کہ دونوں ممالکملکر اپنے مسائل پر سنجیدگی سے گفتگو کریں، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ آپ نے جن خطوں کا ذکر کیا ہے ان علاقوں میں انسانی حقوق کا مکمل احترام کیا جائے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ بھارت اورپاکستان کے درمیان معاملات درست سمت میں گامزن نہیں ہیں۔ ہمارے(اقوام متحدہ) اچھے دفاتر ہمیشہ دستیاب ہوتے ہیں ، اور ہم اس کے اندر ایسے مسائل کے پرامن حل تلاش کرنے پر زور دیں گے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ انہوں نے خبردارکیاکہ بھارت اورپاکستان کے درمیان کوئی بھی فوجی تصادم دونوں ملکوں اورپوری دنیا کےلئے’غیر منطقی تناسب کی تباہی‘ثابت ہوگا۔خیال رہے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت واپس لینے کےلئے بھارت سرکار کی جانب سے آئین کے آرٹیکل370 کی دفعہ کو منسوخ کرنے اور 2019 میں جموںوکشمیر کو دو مرکزی خطوں میں تقسیم کرنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشیدگی بڑھ گئی۔ہندوستان کایہ موقف ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی یاجموںوکشمیر سے متعلق کوئی بھی فیصلہ اُسکا اندرونی یاداخلی معاملہ ہے ،اوراس میں مداخلت کرنے کاکسی بھی ملک یاادارے کوکوئی حق نہیں ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.