آبی ذخائر، پانی کا سپلائی نظام منجمند،پینے کے پانی کی بحرانی صورتحال،لوگ تکلیف دہ صورتحال سے دوچا
میرے سورج آ میرے جسم پر اپنا سایہ کر۔۔۔۔۔۔ بڑی تیز ہوا ہے ،سردی آج غضب کی ہے۔
سری نگر:یکم فروری :کے این ایس : چلہ کلاں کے رخصت ہونے کے باوجود پہاڑی ضلع شوپیان میں ہڈیوں کو پگلانے والی سردی کا قہر جاری ہے اور درجہ حرارت میں اس قدر نمایاں کمی واقع ہوئی ہے کہ ضلع میں سردی کا 30سالہ ریکاڈ ٹوٹ گیا اور ضلع شوپیان دوسرے اضلاع کے مقابلے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے انتہائی سرد ترین علاقہ جات میں شامل رہا جہاں پر شبانہ درجہِ حرارت کے ساتھ ساتھ دن کا درجہ حرارت بھی منفی ریکارڈ کیا گیا۔کے این ایس نمائندے کے مطابق ضلع میں ریکارڈ توڑ اور قہر انگیز سردی کے باعث متعدد دیہات میں پانی کا سپلائی نظام منجمند ہوکے رہ گیا ہے جسکی وجہ سے پورے ضلع میں پینے کے پانی کی بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔کے این ایس نمائندے کے مطابق ضلع ہیڈکوارٹر سمیت حلقہ انتخاب وچی زینہ پورہ اور کیلر تحصیل کے درجنوں دیہات میں پانی کی پیپں اور آبی ذخائر منجمد ہونے سے رہائشی بستیوں،مساجد ،ہوٹلوں اور عوامی بیت الخلاوں میں پانی کا سپلائی نظام منقطع ہوگیا ہےاور لوگوں کو انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزرنا پڑرہا ہے تاہم اگرچہ مقامی آبادی ٹینکروں کے ذریعے پانی کی سپلائی بحال کرنے کی مانگ کررہی ہے لیکن رابطہ سڑکوں پر زبردست پھسلن اور جل شکتی محکمے کے بنیادی ڈھانچے میں پائی جارہی خامیوں کے باعث صارفین کو اپنے مدد آپ کے تحت ہی زندگی کا گزر بسر کرنا پڑ رہا ہے۔نمائندے کے مطابق کہ درجہ حرارت میں بھاری گراوٹ کے باعث مکانوں کے اندر نہ صرف سینٹری فیٹنگ اور چھتوں پر نصب کی گئی واٹر ٹینکیاں منجمد ہوگئی ہیں بلکہ متعدد علاقہ جات میں گھروں کے اندر نل پھٹ جانے سے گھریلوں ساز و سامان کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات موصول ہورہی ہے۔نمائندے کے مطابق وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع کے مقابلے میں شوپیان واحد ضلع ہے جہاں پر گزشتہ مہینے سب سے زیادہ برفباری ہوئی تھی اور ضلع ہیڈکوارٹر پر 5فٹ جبکہ دوسرے پہاڑی علاقوں میں5فٹ سے زائد برف ریکاڈ کی گئی اور اب بھاری برف کی موجودگی اور ہڈیوں کو پگلانے والی سردی سے 231 دیہات میں رہائش پذیر آبادی کی روز مرہ کی سرگرمیاں تشویشناک حد تک متاثر ہوئی ہیں اور سخت ترین سردی سے تجارت پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ درجہِ حرارت میں بھاری گراوٹ کے باعث ٹیوشن پر جارہے اسکولی بچوں کے علاو¿ہ بزرگوں اور خواتین کو انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کے این ایس نمائندے کے مطابق کہ مختلف دیہات کی رابطہ سڑکوں پر منجمد برف کی موجودگی سے زبردست پھسلن پیدا ہوگئی ہے جسکی وجہ سے نہ صرف ٹریفک نظام متاثر ہوا ہے بلکہ لوگوں کو چلنے پھیرنے میں زبردست دشواریاں پیش آرہی ہیں۔نمائندے کے مطابق کہ پورے ضلع میں سرد ترین یخ بستہ ہواو¿ں کی وجہ سے بزرگ مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوئے ہیں تاہم محکمہ صحت کے ماہرین نے ایڈویزری جاری کرتے ہوئے بلڈ پریشر ،شوگر اور دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔کے این ایس نمائندے کے مطابق وادی کے دوسرے اضلاع کے مقابلے میں شوپیان ضلع شوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر چرچوں میں رہا اور ضلع میں منفی 10ڈگری سے لیکر منفی15ڈگری تک درجہ حرارت رہنے کے بعد کئی لوگوں نے شوپیان کو کرگل ،دراس اور نوبرا علاقہ جات سے موازنہ کیا جبکہ بعض کئی افراد نے شوپیان کو سیاچن کا متبادل علاقہ قرار دیا اور اس طرح مجموعی طور ریکاڈ توڑ سردی سے پورے ضلع میں معمولات زندگی ٹھپ ہو کے رہ گئی ہے اور ضلع کے ہر ایک شخص کی زباں پر شاید یہی الفاظ ہیں