صارفین کو انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔
کے این ایس۔۔۔۔۔جموں کشمیر میں 4G اںٹرنیٹ سروس کی بحالی سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے ایک نیا چلینج کھڑا ہوا ہے تاہم منسلک اداروں کے افسران اس صورتحال سے نمٹنے کےلئے مکمل طور تیار نظر آرہے ہیں۔اس دوران ایس ایس پی سائبر سکیورٹی نے صارفین سے اپیل کی وہ انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرنے سے گریز کریں۔کے این ایس کے مطابق کہ
چونکہ جموں و کشمیر میں 18 ماہ کے بعد تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کو جمعہ رات دیر گئے بحال کیا گیا جس کے ساتھ ہی سیکیورٹی ایجنسیوں کو سائبر سیکیورٹی سے نمٹنے کے لئے ایک بہت بڑا چیلینج ہوسکتا ہے تاہم کے این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایس ایس پی سائبر کرائم کشمیر طاہر اشرف نے جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 4جی کی بحالی ممکنہ طور پر انکے لئے ایک چلینج بھی پیدا کرسکتا ہے لیکن ہم کسی بھی چلینج سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی بحالی اپنے آپ میں ہی چیلنجوں کا ایک مجموعہ لے کر آئے گا تاہم ہمارا ادارہ کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کے ساتھ آن لائن ٹریفک میں اضافہ ہوگا اور سائبر سیکیورٹی کے لئے مزید چیلنجز پیدا ہوں گے لیکن ہم کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ ہم 2 جی انٹرنیٹ کے دوران بھی اس صورتحال سے نمٹ رہے تھے ۔ایس ایس پی سائبر کرائم کشمیر نے
جموں و کشمیر کے موجودہ تمام سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی کہ وہ مناسب طریقے سے اور کسی بھی مواد کو تصدیق کرنے کے بعد ہی آن لائن اپ لوڈ یا شیئر کریں اور لوگوں کو کوئی بھی مواد تصدیق کئے بغیر شیئر کرنے سے باز رہنا چاہئے تاہم سابئر کرائم کے اعلی آفیسر نے بتایا کہ اگر کسی کو تصدیق کئے بغیر کوئی بھی مواد شئر کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کے ساتھ سختی سے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایس ایس پی طاہر اشرف نے کے این ایس کو مزید بتایا کہ جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی بحالی کے بعد لوگوں کو اس کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے منسوخی کے 18 ماہ بعد جمعہ رات دیر گئے جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروس یعنی 4G خدمات کو بحال کیاگیا۔