تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے سرکار کو کوئی کنفیوڑن نہیں ہے،احکامات پہلے ہی صادر کئے گئے
سری نگر:دو ماہ تک سرمائی چھٹیاں رہنے، دفعہ 370 کی منسوخی اور عالمگیر وبا کے باعث طویل عرصے سے بند پڑے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو یکم مارچ کو کھولنے کا سرکار نے باضابطہ طور حکم نامی جاری کیا ہے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر محمد یونس ملک نے "کشمیر نیوز سروس” (کے این ایس) کو بتایا کہ وادی کشمیر میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے کوئی الجھن نہیں ہے اور اس سلسلے میں ہم نے پہلے ہی حکمنامہ جاری کیا ہے اور اس پر پوری طرح سے عمل کی جائے گی جبکہ انہوں نے کہا کہ 2ماہ کے وقفے یعنی سرمائی تعطیلات کے بعد یکم مارچ کو تمام اسکول دوبارہ کھول دئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ10 دسمبر 2020 کو وادی کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا تھا اور اب یہ اسکول یکم مارچ کو دوبارہ معمول کے مطابق اپنا کام کاج شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ29 فروری تک سرکاری اور نجی اسکولوں میں سردیوں کی چھٹیوں کا جو اعلان کیا گیا تھا اب یہ چھٹیاں ختم ہوئی ہیں اور اب اسلئے یکم مارچ کو تمام تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے گا۔ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن محمد یونس نے کے این ایس کو مزید بتایا کہ تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں درس تدریس شروع ہونے سے 5 دن قبل ہی محکمہ کے تمام منسلک افسران کو اسکولوں میں صفائی ستھرائی اور سنیٹئزیشن کرانے کے احکامات دئے گئے ہیں اور ان تمام رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے اسکولوں کے سربراہوں کو ہدایات دی ہے کہ وی کلاس روموں کی مناسب صفائی اور سنیٹئزیزیشں کا پرگرام ہر حال میں یقینی بنائے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسکولوں اور کالجوں کو جموں و کشمیر میں05 اگست 2019 کو پہلے اس وقت بند کردیا گیا تھا جب مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا تاہم بعد میں عالم گیر وبا کورونا وائرس بیماری کے بعد سرکاری طور اسکولوں ،کالیجوں اور یونیورسٹیوں کو بند کردیا گیا تھا جبکہ وادی کشمیر میں سرما کے آمد کے ساتھ ہی دسمبر کے مہینے میں سرکاری تعطیلات کا اعلان کیا گیا اور اس طری طویل ترین وقفے کے بعد یکم مارچ سے تعلیمی ادارے دوبارہ اپنا کام کاج شروع کریں گے جو بہت ہی خوش آئند بات ہے۔