کویڈ-19 کی تیسری لہر کے پیش و نظر عیدالاضحی کے موقع پر اجتماعی طور نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی : ڈویژنل کمشنر کشمیرآنے والے دن انتہائی اہم ہوں گے لہذا لوگوں کو جسمانی دوری اور ماسک کے استعمال پر سختی سے عمل کرنی ہوگی ۔۔۔۔۔
(کے این ایس): ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے اس بات کا اعلان کیا کہ کوڈ -19 کی تیسری لہر کی پیشن گوئی کے پیش نظر وادی کشمیر میں عیدالاضحی کے موقع پر کسی بھی جگہ اجتماعی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) سے بات کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا کہ آنے والی عید قربانی پر اجتماعی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ کسی بھی قسم کے اجتماع میں لوگوں کی تعداد 25 تک محدود کرنا مشکل کام ہے اور اگر اجتماعی طور نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے گی تو پھر اس طرح لوگوں کو 25 افراد تک محدود کرنا مشکل کام ہے لہذا کسی بھی جگہ پر اجتماعی نماز کی اجازت نہیں ہوگی تاہم انہوں نے کہا کہ نماز کو ڈیسنٹریلئز طریقے سے ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی جیسے کوویڈ ۔19 کی دوسری لہر کے عروج کے دوران دی گئی تھی ۔انکا مزید کہنا تھا کہ چونکہ کسی بھی قسم کی اجتماعی نماز یا دعائیں مجالس میں لوگوں کی تعداد 25 تک محدود رکھی گئی ہے چاہئے وہ عید کے اجتماعات ہو یا اجتماعی دعائیں مجالس شامل ہیں لہذا اس سے زیادہ لوگوں کو ان اجتماعات میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کو عید نماز کی اجازت دی جائے تو لوگوں کی تعداد 25 تک محدود رکھنا مشکل ہوگا لہذا نماز کو غیر منطقی انداز میں ادا کرنے کی اجازت ہوگی لیکن اجتماعی طور پر کوئی دعائیں مجالس منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ڈویزنل کمشنر کشمیر نے کے این ایس کو مزید بتایا کہ لوگوں کو عیدالاضحی کے موقع پر سرکاری ایس او پیز اور طبی ماہرین کی ہدایات پر عمل کرنی چاہئے اور کوویڈ 19 کے خطرات سے بچنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک میں کوویڈ ۔19 کی تیسری لہر سے ہونے والے نقصانات کو مدنظر رکھ کر سب لوگوں کو عیدالاضحی کے موقع پر کویڈ-19 کے حوالے سرکار کی جانب سے واضح کردہ رہنما خطوط پر عمل کرنی چاہیے اور ساتھ ہی میں اس حوالے سے احتیاطی تدابیر بھی اٹھانے چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کوویڈ ۔19 کی تیسری لہر دوسرے ممالک میں حقیقت بن چکی ہے اور تیسری لہر کے پیش نظر مرکزی سرکار نے بھی اس کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں اور لوگوں کو اسکی پیروی کرنی ہوگی۔پی کے پولے نے کہا کہ آنے والے دن انتہائی اہم ہوں گے تاہم انہوں نے لوگوں سے جسمانی دوری کے اصولوں اور ماسک کے استعمال پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی جبکہ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ سرکاری احکامات اور طبی ماہرین کے مشوروں کو اپنا کر اس وبائی بیماری کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھے۔