70 لاکھ روپے ادا نہ کرنے پر ملزم کو 1 کروڑ 40 لاکھ روپئے 15 فیصدی سود سمیت ادا کرنے کا عدالتی حکم ،عوامی حلقوں نے کی اسکی سراہنا۔۔۔۔۔
شوپیان //الحاق خبر ۔۔۔۔۔چیف جوڈشل مجسٹریٹ شوپیان کی عدالت نے اپنے ایک غیر معمولی فیصلے میں باربگ امام صاحب شوپیان سے تعلق رکھنے والے ملزم کو کین دین کے معاملے میں وقت پر رقم ادا نہ کرنے اور فراڈ بینک چیک کا سہارا لیکر وقت گزاری کرنے کے پاداش میں 2 سال کی سزا اور دوگنا رقم ادا کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔شوپیان سے الحاق کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ یکم جولائی سال 2021 کو شبیر احمد راتھر ساکنہ ہلو گنڈ مردان پور شوپیان سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر نے چیف جوڈشل مجسٹریٹ شوپیان کی عدالت میں اپنے وکیل کے ذریعے ایک درخواست دائر کی جس میں انہوں نے کہا کہ باربگ امام صاحب شوپیان کے رہنے والے ایک شخص جس کا نام منظور احمد کھانڈے ہے نے کاروباری لین دین کے سلسلے میں 70 لاکھ روپئے لئے لیکن اب مزکورہ شخص رقم واپس نہیں کررہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص نے ایک بینک چیک بھی مجھے دی لیکن جب میں بینک پر رقم نکالنے کےلئے گیا تو اسکے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں تھے اور یہ سلسلہ کئی ہفتوں تک جاری رہا ہے۔عدالتی ذرائع کے مطابق کہ چیف جوڈشل مجسٹریٹ نے معاملے کے نسبت سے دونوں فریقن سے تقریباً دو سال تک دلائل سنے اور دونوں فریقین کے وکلا کو سن کر سی جے ایم شوپیان نے ایک غیر معمولی فیصلہ سنایا جس میں ملزم کو 2 سال کی سزا سنائی جبکہ مدعی کو دوگنا رقم یعنی ایک کروڑ 40 لاکھ روپے 15 فیصدی سود سمیت ادا کرنے کا حکم دیا گیا ۔اسکے علاوہ ملزم کو کہا گیا کہ وہ مدعی کو 50 ہزار روپے عدالتی خرچہ بھی ادا کریں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شوپیان ضلع ایک کاروباری علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑا فروٹ بلٹ بھی ہے اور یہاں 90 فیصدی لوگ برائے راست نیواہ صنعت سے وابستہ ہیں اور کاروباری لین دین کے کافی معاملات زیر بحث ہیں ۔چیف جوڈشل مجسٹریٹ شوپیان کے آج کے اس فیصلے نے ان شخصیات کےلئے ایک راہ ہموار کی ہے۔اور ساتھ ہی میں دھوکہ دہی اور فراڈ طریقے سے کاروبار چلانے والے افراد کےلئے ایک خوفناک چیلنج کھڑا کردیا ہے اور لین دین کے معاملے میں اب وہ افراد کچھ فراڈ کرنے سے پہلے سو بار سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔چیف جوڈشل مجسٹریٹ شوپیان کی جانب سے صادر کئے گئے آج کے اس غیر معمولی فیصلے پر عوامی حلقوں نے کافی سراہا ہے ۔واضح رہے کہ یہ کیس چیف جوڈشل مجسٹریٹ شوپیان کی عدالت میں جولائی 2021 سے زیر سماعت تھا اور آج اسکا فیصلہ سنایا گیا ۔۔۔۔