جموں / 27دسمبر2023ئ
اِنتظامی کونسل کی میٹنگ آج یہاںلیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت منعقد ہوئی جس میں جی ایس ٹی سے پہلے کے ٹیکس بقایاجات کے تصفیے کے لئے ایمنسٹی دینے کے لئے محکمہ خزانہ کی تجویز کو منظوری دی ۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری اَتل ڈولواورلیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری مندیپ کمار بھنڈاری شرکت کی۔اِس اقدام سے ٹیکس دہندگان کو سود اور جُرمانے کی معافی کے علاوہ حکومت کو مسدود محصولات کی وصولی کی صورت میںراحت ملے گی۔اِس سے قبل تمام ڈیلرز کووِڈ۔ 19 وبائی امراض سمیت مختلف وجوہات کی بنا ءپر 2018 ءکے سرکاری آرڈر نمبر 39۔ایف ڈی مورّخہ 5 فروری 2018ءکے تحت جاری کردہ سابق ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اُٹھا سکےں۔اِس طرح بڑی تعدادجی ایس ٹی سے پہلے کے ٹیکس قوانین کے تحت ڈیلروں کو بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ڈیلروں کو ایک وقتی موقعہ فراہم کرنے کے لئے تجارتی اور صنعتی شعبے سے بہت سی نمائندگیاں موصول ہوئیں۔ایمنسٹی سکیم ڈیلروں کو درج ذیل شرائط پر راحت فراہم کرے گی:۔الف):جموں و کشمیر جنرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1962، اور سینٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 کے تحت 2017-18ء(سب کے لئے7 جولائی 2017 ءاور شراب ڈیلروں کے لئے 31اگست2017ئ) تک اسسمنٹ ،رِی اسسمنٹ کے لئے جُرمانے اور سود کی صد فیصد چھوٹ۔ب):جموں و کشمیر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ایکٹ 2005 اور سینٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 کے تحت 2017-18ء(07 جولائی 2017) تک کے تخمینے کے لئے جُرمانے اور سود کی صد فیصد چھوٹ۔ج):(الف) اور (ب) میں سود اور جُرمانے کی چھوٹ حکومت کی طرف سے نوٹیفائی کی جانے والی سکیم کے مطابق مقررہ وقت کے اندر اور طریقے سے اصل ٹیکس کی صد فیصد ادائیگی سے مشروط ہے۔د) :جموں و کشمیر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ایکٹ 2005 (2017-18 ءتک)،( 7 جولائی 2017ئ) ، جموں و کشمیر جنرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1962 (7جولائی 2017 ءتک اور 31اگست 2017 ءتک) اور سینٹرل سیلز ٹیکس ایکٹ 1956 کے تحت صنعتی یونٹوں کے مطالبات کا تصفیہ۔حکومت کے اس فیصلے کے نتیجے میں ٹیکس تنازعات کے معاملوں کو کم سے کم کرنے اور جی ایس ٹی سے پہلے کے معاملوں کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ اِس ایمنسٹی کے لئے درخواستیں وصول کرنے کی مدت حکم جاری ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ سے زیادہ نہیں ہوگی۔